Add Poetry

لاشوں پر آشیاں بنائے ہیں

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, KARACHI

آگ خون دہشت کے رنگ یہاں جمائے ہیں
بیکسوں کی لاشوں پر آشیاں بنائے ہیں

بستیوں کے جلنے کا کتنا خونی منظر ہے
تم نے آگ کے شعلے کیوں یہاں سجائے ہیں

تم نے حکمرانی کا دور جو گزارا ہے
بیگناہ قتل کر کے سب نشاں مٹائے ہیں

آج جس زمیں پر نفرتوں کو بوتے ہو
اس زمیں کی قیمت ہم دے کے خون چکائے ہیں

جہل کے یہ پروردہ روشنی کے قاتل ہیں
بن کے یہ جہالت کے پاسبان آئے ہیں

شب کے چاہنے والوں کی زندگی کا مقصد ہے
ظلم کے اندھیرے ہیں ظلمتوں کے سائے ہیں

آج خون چھلکتا ہے بیکسوں کی آنکھوں سے
اب وہ لوٹنے خوشیاں طالموں کی آئے ہیں

سن تیرا کوئی حربہ اب نہ کام آئیگا
آج ہم کفن اپنا ساتھ لے کے آئے ہیں

جس پہ حق جتاتے ہو کہہ کہ تم زمیں اپنی
ہم نے اسکی خاطر ہی کارواں لٹائے ہیں

حق کا بول بالا ہو، ہر طرف اجالا ہو
ہم نے گیت قائد کے اب یہاں پہ گائے ہیں

ظلم کرنے والوں کا دور اب ختم ہوگا
ہم نے حق پرستی کے اب علم اٹھائے ہیں

Rate it:
Views: 402
02 Apr, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets