لبوں پہ حرف رجز ہے زرہ اتار کے بھی

Poet: محسن نقوی By: Sohaim, Karachi
Labon Pay Harf Rajaz Hai Zarah Utaar Ke Bhi

لبوں پہ حرف رجز ہے زرہ اتار کے بھی
میں جشن فتح مناتا ہوں جنگ ہار کے بھی

اسے لبھا نہ سکا میرے بعد کا موسم
بہت اداس لگا خال و خد سنوار کے بھی

اب ایک پل کا تغافل بھی سہہ نہیں سکتے
ہم اہل دل کبھی عادی تھے انتظار کے بھی

وہ لمحہ بھر کی کہانی کہ عمر بھر میں کہی
ابھی تو خود سے تقاضے تھے اختصار کے بھی

زمین اوڑھ لی ہم نے پہنچ کے منزل پر
کہ ہم پہ قرض تھے کچھ گرد رہ گزار کے بھی

مجھے نہ سن مرے بے شکل اب دکھائی تو دے
میں تھک گیا ہوں فضا میں تجھے پکار کے بھی

مری دعا کو پلٹنا تھا پھر ادھر محسنؔ
بہت اجاڑ تھے منظر افق سے پار کے بھی

Rate it:
Views: 1083
12 Jul, 2021
More Mohsin Naqvi Poetry
Mohsin Naqvi Mohsin Naqvi
Raheel Ali