لکھوں گا نعت میں تو آپ کی آقا محبت میں
بیاں آقا کروں گا آپ کی ہر وقت سیرت میں
کروں گا نوکری ہر پل رہوں گا میں تو خدمت میں
سکونت شہر طیبہ کی خدایا لکھ دے قسمت میں
رکھی ہے آرزو روضہ کی جالی چوم لوں گا میں
مدینہ دیکھ لوں گا آپ کی ہوگی عنایت میں
یہ جو رحمت کے سائے ہیں ملا آقا کے ہے صدقے
خدا کی ہوئی ہے شفقت ملا آقا کی رحمت میں
گواہی دیتے کافر تھے صداقت کی امانت کی
نہیں ثانی ہے کوئی آپ کی آقا شرافت میں
بھرا ہے میرا دامن تو گناہوں سے بچا لو اب
یہ کہہ دو گا نبی اپنے سے چاہت سے محبت میں
گواہی دے کے کر تصدیق دی معراج کی ایسے
پڑے ہیں بول ہی صدیق آقا کی صداقت میں
رہوں گا جب مدینے میں نبی میرے بلائیں گے
کٹے گی زیست ہروقت میری یوں عبادت میں
مرے دل میں محبت ہوگی آقا کی ہر لمحے
کریں گے تب شفاعت پھر نبی میرے قیامت میں