Add Poetry

لیڈر تو ماؤزے تنگ بھی تھا جو سائکل پہ دفتر آتا تھا

Poet: purki By: M.Hassan, karachi

توپ و تُفنگ لے کر تم گھر سے نکلتے ہو
یہ کیسا شیر ہے جن کا محافظ بھی فوج ہو

جلوس کی شکل میں روزاپنے محلوں سے نکلتے ہو
شاہراہوں کو بند کرکے عوام کے ناک میں دم کرتے ہو

لیڈر تو ماؤزے تنگ بھی تھا جو سائکل پہ دفتر آتا تھا
تم کیسے عوامی لیڈر ہو ٹینک اوربکتر بند میں آتے ہو

جو سائکل پہ آتا تھا اور ٹفن میں گھر کا کھانا لاتا تھا
ارے تم کیسے لیڈر ہو پورا فائیؤ اسٹار چٹ کر جاتے ہو

لیڈر اور چیٹر میں یہی فرق ہے پیارے بھائی بہنو
لیڈر ملک بناتا ہے اور چیٹرپورا ملک کھا جاتا ہے

پہلے پیلی ٹیکسیوں کی آڑ میں پورا پورا بینک کھا گیا
اب پھر سے شیر کی آمد ہے بچا کھچا کھا جائیگا

اپنے اپنے لوگوں کو نوازو میرے پیارے نواز بھائی
اپنے ملک پاکستان کو بنادو دن رات مل کر اتفاق فونڈری

کرنا ہے تو بجلی گیس اور آٹا چینی سستا کر
ورنہ یوں نوٹ چھاپ کر ملک کو برباد نہ کر

کچھ دنوں میں ملک کی کرنسی اتنی نیچے گر جائے گی
یہی حال رہے تو پاکستانی روپیہ گِرگِرکے اور گِرجائے گی

پھر بوریوں میں پیسہ ہوگا اور مُٹّھی بھر سودا
خدارا بند کرو دکھاوا اور مغلوں کی لائف سٹائل

اپنی عیاشی اپنی سیکورٹی پر غریب قوم کا پیسا لگاکر
اِتراتے پھرتے ہیں ملکوں ملکوں فوج ظفرموج لے کر

کب حقیقی جمہوریت آئے گی کب وڈیرا راج بھسم ہوگا
کب ہمارے مسئلے حل ہوں گے کب شاہی راج ختم ہوگا

Rate it:
Views: 362
15 Dec, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets