مجھے اب ڈر نہیں لگتا

Poet: محسن نقوی By: Aqib, Lahore

کسی کے دور جانے سے
تعلق ٹوٹ جانے سے

کسی کے مان جانے سے
کسی کے روٹھ جانے سے

مجھے اب ڈر نہیں لگتا
کسی کو آزمانے سے

کسی کے آزمانے سے
کسی کو یاد رکھنے سے

کسی کو بھول جانے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا

کسی کو چھوڑ دینے سے
کسی کے چھوڑ جانے سے

نا شمع کو جلانے سے
نا شمع کو بجھانے سے

مجھے اب ڈر نہیں لگتا
اکیلے مسکرانے سے

کبھی آنسو بہانے سے
نا اس سارے زمانے سے

حقیقت سے فسانے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا

کسی کی نارسائی سے
کسی کی پارسائی سے

کسی کی بے وفائی سے
کسی دکھ انتہائی سے

مجھے اب ڈر نہیں لگتا
نا تو اس پار رہنے سے

نا تو اس پار رہنے سے
نا اپنی زندگانی سے

نا اک دن موت آنے سے
مجھے اب ڈر نہیں لگتا

Rate it:
Views: 6256
28 Sep, 2021
More Mohsin Naqvi Poetry
Mohsin Naqvi Mohsin Naqvi
Raheel Ali