محبت کے قیدی
Poet: عرشیه هاشمی By: Arshiya hashmi, kotli..... A.kتو پهر یہ فیصلہ هے اب
که بادل جتنے گھرے هوں
امید کا سورج چمکے گا
بد گمانی کی دهند چهٹ جاۓ گی
اور
اجلی دهوپ دلوں سے
ساری سیلن لے جاۓ گی
اور بعید نهیں
که ایک ست رنگی دهنک
پیار کے رنگ چرا کر
دل کے فلک پر ابهر آۓ
تو سنو,,,محبت کے قیدی
کوئ پل ایسا رقم نه کرنا
که جب وه پلٹ کر سامنے آۓ
تو تو نگاه ملا نه پاۓ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






