تصو ر یہ میرا کہاں جا رہا ہے
محمد کا روضہ نظر آ رہا ہے
مسرت کے آنسو بہے جا رہے ہیں
مگر دل یہ ڈوبا چلا جا رہا ہے
بیاں حال کوئے نبی کیسے کیجیے
جو دیکھا ، نہیں وہ کہا جا رہا ہے
نہیں سلسلہ تھمتا فریادیوں کا
کوئی آ گیا ہے ، کوئی آ رہا ہے
اٹھے گا ضرور ان کا دست شفاعت
خوشی سے یہ سینہ تنا جا رہا ہے
گدائے در مصطفی ہو گئے ہیں
کہ رتبہ ہمارا بڑھا جا رہا ہے
‘ حسن ‘ مانگ لیجے در مصطفے سے
غلاموں کا دامن بھرا جا رہا ہے