اگر یہ غلام عہد رسالت مآب میں ھوتا
عاجز حاضر ھر وقت در حبیب میں ھوتا
ھر روز فکر و سوچ کے دھارے بدلتے جاتے
میں اپنے عظیم نبی کی جناب میں ھوتا
جب حضور میرے سوال پر تبسم فرماتے
میرادل ھمہ تن گوش محو خطاب میں ھوتا
میرے ھونٹوں سے ثناء کے پھول جھڑتے
میں عشق میں گم حلقہء اصحاب میں ھوتا
قرآن کے اک اک حرف کی تفہیم سیکھتا جاتا
انکی رحمت کا سمندر انکے جواب میں ھوتا