مسلسل چلتے رہنا ہے

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

یقیں جانو
کسی بھی آنکھ کا کوئی
حسیں سپنا اگر ٹوٹے
تو اندر دور تک
سب کرچیاں ہی کرچیاں سی
پھیل جاتی ہیں
جہاں احساس ننگے پاؤں چلتا ہو
سفر ممکن نہیں رہتا
یقین جانو
بہت ہی دور تک اندر
نقوش_ پا لہو صورت دمکتے ہیں
محبت کے مسافر کو
مسلسل چلتے رہنا ہے
کسی وعدے کسی اقرار کے پیچھے
کسی زنجیر یا پازیب کی جھنکار کے پیچھے
مسلسل چلتے رہنا ہے

Rate it:
Views: 382
24 Jan, 2014
More Life Poetry