یقیں جانو
کسی بھی آنکھ کا کوئی
حسیں سپنا اگر ٹوٹے
تو اندر دور تک
سب کرچیاں ہی کرچیاں سی
پھیل جاتی ہیں
جہاں احساس ننگے پاؤں چلتا ہو
سفر ممکن نہیں رہتا
یقین جانو
بہت ہی دور تک اندر
نقوش_ پا لہو صورت دمکتے ہیں
محبت کے مسافر کو
مسلسل چلتے رہنا ہے
کسی وعدے کسی اقرار کے پیچھے
کسی زنجیر یا پازیب کی جھنکار کے پیچھے
مسلسل چلتے رہنا ہے