مسلسل چلتے رہنا ہے
Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quettaیقیں جانو
کسی بھی آنکھ کا کوئی
حسیں سپنا اگر ٹوٹے
تو اندر دور تک
سب کرچیاں ہی کرچیاں سی
پھیل جاتی ہیں
جہاں احساس ننگے پاؤں چلتا ہو
سفر ممکن نہیں رہتا
یقین جانو
بہت ہی دور تک اندر
نقوش_ پا لہو صورت دمکتے ہیں
محبت کے مسافر کو
مسلسل چلتے رہنا ہے
کسی وعدے کسی اقرار کے پیچھے
کسی زنجیر یا پازیب کی جھنکار کے پیچھے
مسلسل چلتے رہنا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






