ظلم کی حدے انتہا مٹانے کا وقت ھے
مظلوموں کا ساتھ نبھانے کا وقت ھے۔۔
وہ جو سوئے ہیں خواب خرگوش کی نیند۔۔۔
ان مردہ ضمیرون کو پھر سے جگانے کا وقت ھے
وہ جو بنے ہیں ٹھیکیدار سارے عالم کے۔۔
ان کی ٹھیکیداری پھر آزمانے کا وقت ھے۔۔
وہ کہ جنہیں پرواہ نہین کسی کے جینے مرنے کی۔
انہیں موت کا احساس یاد دلانے کا وقت ھے۔
کیون ڈرے سہمے جئین ہم موت کے خوف سے؟
آکھون میں آکھین ڈال جرعت دکھانے کا وقت ھے۔
وہ جو قدم اٹھے ہیں راہے مقتل کی طرف۔۔۔
ہنوز انہیں پیچھے نہیں دبانے کا وقت ھے۔۔۔
سلطان صلاح الدین ایوبی وہ فاتح القدس۔۔۔
دشمن کو پھر سے یاد دلانے کا وقت ھے۔۔
شہادت اگر نصیب ھے تو زحے نصیب اپنے۔۔
ہو مبارک تمکو خلد جشن منانے کا وقت ھے۔۔
ہو کر مسلمان اور ڈر جائین گے ظلم سے۔۔۔
دشمن کی یہ خام خیالی مٹانے کا وقت ھے۔۔
دین حق اسلام ھے اور باقی سب باطل۔۔۔
یہود و نصا را کو یہ باور کرانے کا وقت ھے۔