Add Poetry

موت سے بچ کر

Poet: Akhlaq Ahmed Khan By: Akhlaq Ahmed Khan, oman

 موت سے بچکر جام حیات پینے کو بھاگتا ھے
کیسا فوجی ہےزندگی جی کر بھی جینے کو بھاگتاھے

اپنے دور میں جو نہ سمجھا درد لوگوں کا
اب وہ لے درد سینے کو بھا گتا ہے

بہاکر خون مدنی کے چاہنے والوں کا لال میں
جا نے یہ اب کس مدینے کو بھا گتا ھے

مرے ڈاکٹر نہی قابل یا ملک میں علاج نہی
کیوں یھ تھام کر اڑن سفینے کو بھاگتا ھے

بابا کہتے ھیں مقافات عمل ھوتا ھے
کل بھگانے والا آج خود بھی تو جینے کو بھاگتا ھے

در کھلا ھے توبہ کا تو استغفار کر
دررب چھوڑ کر کہاں غیروں کےزینے کو بھاگتا ھے

Rate it:
Views: 343
07 Jan, 2014
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets