موسمِ حبس میں کیا سانس بھی لے گا کویٔ
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKموسمِ حبس میں کیا سانس بھی لے گا کویٔ
 زندگی دے گی اجازت ، تو بچے گا کویٔ
 
 بے امانی کی ہے تلوار سروں پر لٹکی
 کِس لیۓ رنگ بھرے خواب بُنے گا کویٔ
 
 اِتنا آساں بھی نہیں دِل میں مکیں ہو جانا
 دِل کے قابل جو ہوا ، دِل میں بسے گا کویٔ
 
 آج ہر شخص یہاں مونہہ میں زباں رکھتا ہے
 خامشی سے نہ ہر اِک ظلم سہے گا کویٔ
 
 ہم نے چاہا ہے تجھے ٹوٹ کے یوں دنیا میں
 کیا ترے بعد نگاہوں میں جچے گا کویٔ
 
 ابھی منزل ہے بہت دور پڑاؤ کیسا ؟
 ہم نہ رُک پایںٔ گے آوا ز جو دے گا کویٔ
 
 کِس لیۓ رکھیں توقع ہی کسی سے آخر
 دِل کے بدلے میں یہاں پیار نہ دے گا کویٔ
 
 اب تو ہر ایک قدم رکھنے سے پہلے عذراؔ
 سوچ لیتے ہیں کہ کیا ہم کو کہے گا کویٔ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






