ميرے زمانے ميں خال ہيں اے ديں تيرے زمانے والے
ہم چاہت جاناں ميں غرق اور وہ تيرے چاہنے والے
سجاتے تھے تيري جبيں کو اپنے لہوں سے وہ
اور ہم ہتھيلی ناز پہ رنگ حنا سجانے والے
کس طرح سے سنوارينگے اے ديں ہم خدوخال تيرے
پہلوئے يار ميں بيٹھ کے ہم زلف نازاں سلجھانے والے
ميرے زمانے ميں خال ہيں اے ديں تيرے زمانے والے
ہم چاہت جاناں ميں غرق اور وہ تيرے چاہنے والے
بے کردار جسوم کو ہم حور گمان کر بيٹھے
شراب خبث کو ہم طہور گمان کر بيٹھے
بھلا بيٹھے قہّار کی ہم قہّاريت يکسر
جبّار کو فقط ہم غفور گمان کر بيٹھے
سوچيں گے ہم ہوگا جس روز روز محشر ارسل
کہ کرنا تھا کيا اور ديکھيے ہم کيا کر بيٹھے
پھر کہاں جائينگے اس روز يہ پچھتانے والے
ميرے زمانے ميں خال ہيں اے ديں تيرے زمانے والے
ہم چاہت جاناں ميں غرق اور وہ تيرے چاہنے والے
وعدہ غير پہ ہيں پرشوق کيوں تجھ پہ ہميں اعتبار نہيں
مٹ رہيں ہيں نشان تيرے پر ہميں سرو کار نہيں
اطمينان قلب ہے حاصل فقط ہميں چند ٹکڑوں کے عوض
محمود تو ہے منتظر مگر اب کوئی ہم ميں ايّاز نہيں
عرش کے سوار تھے يا ربّ وہ مٹّی پہ ليٹے ہوئے
پر آج ہم ميں کوئی ويسا صاحب فراش نہيں
اور کہاں اب وہ فرشتہ عرش کو فرش پہ بلانے والے
ميرے زمانے ميں خال ہيں اے ديں تيرے زمانے والے
ہم چاہت جاناں ميں غرق اور وہ تيرے چاہنے والے