نہ روٹی نہ دال و چاول صرف فاقہ ہے ہر گھر میں
مہنگائی نے دی ہے کمر توڑ فرد کی ہر گھر میں
آلو پیاز ہر سبزی ہے سونے کے بھاؤ
فاقوں کی وجہ سے ہیں افراد ہر گھر میں
کہیں ایک کہیں پورا گھر ہے بیمار ہر گھر میں
کمائے کون کھائے کون یہ ہے حال ہر گھر میں
چینی گھی وغیرہ چاندی سے سونے میں تبدیل ہو کر
ریٹ لیسٹ سن کر چیزوں کی ہوتا ہے ناز ہر گھر میں
سیب جو تھے پیسوں میں ہیں اب ہیروں کے بھاؤ
پھل جو کھاتا ہے وہ بھی ہے بیمار پریشان ہر گھر میں
سونے کی قیمت تو دیکھو اتنے میں آجاتی ہے بھینس
سونے کی وجہ سے شو ہر ہیں بیمار ہر گھر میں
آدھی کمائی لے جاتے ہیں بجلی و گیس کے بل
بل ڈالتے ہیں سیا پہ احتشام ہر گھر میں