میرا وطن رو رہا ہے
اے قوم کے جوانو
اے پاکباز بیٹیو
قائد نے تمہارے سر ڈھکنے کے لئے یہ سائباں بنایا تھا
یہ کون ہے جو تم کو نچاتا ہے سرِ عام
اے قوم کے بیٹو
اس پُختہ عمارت کے مُحافظ تھے مگر اب
کیوں اس کو ہی ڈھانے پے تُلے ہو یہ بتائو
میرا وطن زخمی ہے
یلغار کی ذد میں ہیں آئین اور قانون
اے قوم کے جوانو
ذرا سمجھو ذرا سوچو
جو مُلک تھا قائد کا کیا وہ ٹھیک نہیں ہے
کیوں چاہتے ہو پھر سے اک غلام پاکستان