میرا بیتا ہوا ہر اک سال تیرے نام
میرا کل، ماضی اور حال تیرے نام
جہاں بھی چلا ذکر حسن و عشق
میرا ہر اشارہ ہر اک مثال تیرے نام
دعا کو ہاتھ اٹھے اور نظر نے تجھے دیکھا
میری ہر التجا میرا ہر سوال تیرے نام
میرے حصے کی خوشیاں بھی تجھے ملیں
ہجر میرے لئے اور وصال تیرے نام
قسمت میں تیری جستجو ہے تو یونہی سہی
ہاتھ کی ریکھا ستاروں کی چال تیرے نام
لفظ کو جس طرح ڈھالوں تیرا ذکر نکلے
میرا ہر حرف، ہر لفظ کی ڈھال تیرے نام