میری تو جاء نماز بھی خاک وطن پہ ہے
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.SIDDIQUI, Lucknow ( India )بلبل پہ - برگ و گل پہ - نہ دشت و دمن پہ ہے
شاہین کی نگاہ تو سیدھی گگن پہ ہے
سازش نہ ہوتی اپنوں کی تو دب گئی تھی بات
ہر شخص کے جو آج زبان و دہن پہ ہے
اکتا کے زیست سے کئے الزام سب قبول
اب موت کیسی پاؤں یہ دار و رسن پہ ہے
حب وطن کا مجھ کو سبق دینے والے سن
میری تو جاء نماز بھی خاک وطن پہ ہے
اظہار بعد مرگ کیا ہے یوں پیار کا
جوڑے سے پھول لے کے سجایا کفن پہ ہے
نظریں وہیں پہ جا کے ٹک جاتی ہیں مری
چھوتا سا اک تل جو تمھارے دہن پہ ہے
سازش میں کامیاب ہوئے ایسے سب رقیب
الزام بے وفائی بھی آیا ‘حسن‘ پہ ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






