غلطیدہ فکر کے حامل جب
اقتدار سے بھوک مٹاتے ہیں
سب پستے ہیں معصوم بشر
یہ روٹی کو ترساتے ہیں
اندر کے بھوکے ننگے جب
کرسی پر آجاتے ہیں
امریکی ڈالر کھاتے ہیں
اور اپنوں کو لڑواتے ہیں
یہ سارے ظالم اور جابر
جمہوری غنڈے اور غاضب
ایوان میں بیٹھے ڈاکو سب
جب ملک کا پیسہ کھاتے ہیں
تو دنگوں میں مر جاتے ہیں
اب بے غیرت اور ذلیل حکمراں
میرے ملک کی زینت ہیں
حملے اور لاشے لوگوں کے
اب میرے ملک کی قیمت ہیں
سب خوش ہیں ان سے
کیوں کہ اب جمہوری پرچی چلتی ہے
یہ بات الگ ہے ان کو اب
عوام کی پرچی کَھلتی ہے
سب خوش ہیں ان سے
کیوں کہ یہ سب جرموں سے آزاد ہوئے
یہ بات الگ ہے ان غنڈوں سے
شہر شہر فساد ہوئے
سب خوش ہیں ان سے
کیوں کہ یہ آزاد عدل کو کہتے ہیں
یہ بات الگ ہے لوگ یہاں پر
سارے بھوکے رہتے ہیں
میں دیکھ رہا ہوں دور کہیں
اک شمع بجھتی جلتی سی
میں سن بھی رہا ہوں آہٹ اک
سسک سسک کے پلتی سی
بس کچھ ہی دیر کی مہلت ہے
سب سڑکوں پر آجائیں گے
سب ڈنڈے تھامے ہاتھوں میں
آزاد عدل دکھلائیں گے