میرے ذہن میں جو رہتا تھا خیال کی صورت
زندگی میں آیا ہے نئے سال کی صورت
اس کہ آتے ہی زندگی میں ّعروج آ گیا
میری عمر ڈھل رہی تھی زوال کی طرح
اس کا ملنا اک خواب لگتا تھا لیکن
اس کا ہجر بھی تھا وصال کی صورت
اب آنکھوں سےدور جانے نہ دوں گا
اسے ساتھ رکھوں گا یرغمال کی صورت
اس نے مجھے پیار کی دولت بخشی
وگرنہ اصغر جی رہا تھا کنگال کی صورت