میں آپ، بعدِ محبت بدل گیا کتنا
Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachiوہی ہے عکس بظاہر مگر جدا کتنا
فریبِ حسن، سرِ آئینہ جچا کتنا
ہے مستعار ہراک سانس زندگی تیری
یہ قرض لے تو لیا ہے، ادا ہوا کتنا
یہ عاجزی مرے لہجے میں کب سے در آئی
میں آپ، بعدِ محبت بدل گیا کتنا
کبھی جو خود ہی خلافِ رضا چلا جائوں
تو سوچتا ہوں میں خود سے ہوں آشنا کتنا
ہوا نے جب مرے گھر کی کواڑ کو چھیڑا
نہ پوچھ شک ترے آنے کا پھر ہوا کتنا
رکھا ہے اس نے ابھی تک وہ جذبہٗ ناکام
یہ دل بھی اس سے زیادہ کرے، بتا کتنا
تلاشِ ذات میں منزل کسے ملی احسن
چہار سمت سو اپنے میں گھومتا کتنا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






