Add Poetry

میں گلاب ہوں

Poet: سمیع خان By: سمیع خان, Lahore .Pakistan

 گلاب ہوں میں
کانٹوں میں رہنا میرا نصیب ہے
لوگوں سے مسکرا کے ملنا بھی ایک عجیب ہے
چھونے کو دل کرتا ہے
سوچ کر یہ مرجھاناجائے
چھوڑنے کو یہ کمبخت دل کہتا ہے
تیری خوبصورتی پر ہر ایک کادل مرتا ہے
توڑ کر لے جاؤں اور آنکھوں سے لگاوئں اسے
ہر آدم ذاد مجھے دیکھ کر یہی کہتا رہتا ہے
جوانی کیا آئی کہ بس نظریں ٹکتی نہیں کہیں اور
خوشبو ایسی کہ چھپائے چھپتی نہیں
پہن لوں جو بھی نظریں ہٹتی نہیں
کوئی ہار بنانے کا سوچتا ہے
تو کوئی مٹی میں دفن آدم کو خوش کرنے کا سوچتاہے
میری خوشی اور خوبصورتی کا کوئی نہیں سوچتا ہے
میرا جھومنا مسکرانا اور آزادی کو ختم کر کے ہی رہنا
کانٹوں میں رہ کر بھی مسکرا نا سکھا دیامیں نے
تم ہو کہ چار دن بھی مجھے نہیں جینے دیتے ہو
اپنی ہوس میں ایک دن میں ہی مار دینا چاہتے ہو
میں توتجھے چھوڑ دوں بس اورکوئی نا لے جائے

سوچا کہ میں ہی تمہیں یہاں سے چھپا لے جاؤں
مہک چمک چھپتی نہیں دل کو سمجھانے ہی لے جاؤں
کس کس کی نظروں سے چھپاؤں تجھے
جو تم مجھے بند کرو گے مرجھا ؤں گی او ر پھر مر جاؤں گی
مر تو وہاں بھی جاتی بس خوش ہوں کہ تیرے قدموں میں مروں گی
آادم تیری زندگی بھی گلاب کی طرح ہے
ایک دن تو نے بھی گلاب کی طرح مر جھا جانا ہےطرح
صورت نے تو ڈھلنا ہی ہوتا ہے سورج کی طرح
سیرت کی فکر کر جو مرنے کے بعد بھی کرادر کے نام پر زندہ رہتا ہے

Rate it:
Views: 605
13 Apr, 2023
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets