شہرت ہے جہاں بھر میں عثماں کی سخاوت کی
اُس شانِ خلافت کی اُس کانِ مروّت کی
جنّت کو مدینے میں سرکار نے جب بیچا
اُس وقت خریدی کی عثمان نے جنت کی
جس طرح سے بیعَت لی سرکارِ دوعالم نے
تمثیل ملے گی نہ عثمان کی بیعَت کی
ذوالنّور لقب پایا عثمان نے جو لوگو!
رفعت ہو بیاں کیسے عثمان کی نسبت کی
تجھ کو اے مُشاہدؔ سُن غم چھو بھی نہیں سکتے
محفل جو سجائی ہے عثمان کی مدحت کی