نظام کر ایسا کچھ اس جہاں کا جانیشار بنو
مراد ہو بروقت سے وقت کا دعویدار بنو
لکھا ہر لفظوں کو وقت کے نزاکت کے ساتھ
ادب پاکیزہ ہے کی ادیب سا لکھار بنو
دکھا دے راستہ عالم مے ملا دے منزل سے سبکو
ہو ایسا نور چشم کی دنیا کا آبشار بنو
مٹا دے دوریاں ہر فاصلو کا نوبت کے ادرک سے
کر ایسا کچھ مخصوص کی سارے جہاں کا اخبار بنو