Add Poetry

نقدِ ایماں کے عوض لقمئہ تر تک پہنچے

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

وہی تاجر ہیں سرافراز، جو اس منڈی میں
نقدِ ایماں کے عوض لقمئہ تر تک پہنچے

مَیں تو سیرِ کوہ میں یہ سوچ کر سرشار ہوُں
پتھّروں میں دب کے بھی روئیدگی جاری رہی

احباب دُور اندیش ہیں، بھولے نہیں
جب بولنے کا وقت تھا، بولے نہیں

ہر پھُول اپنے رنگ کے مرقد میں دفن تھا
خوشبو بھی جب چمن سے سدھاری، ہَوا کے ساتھ

Rate it:
Views: 274
14 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets