نندیا پور
Poet: By: Haider Abbas, Lahoreدور بہت ہی دور
رستے میں اک جنگل ہے
اس جنگل سے بھی دور
ندی اک نکلتی ہے جہاں سے
اس ندی سے بھی دور
دلدل ہے گہری سی پے
اس دلدل سے بھی دور
جنگل میں بڑھیا کا گھر ہے
اس گھر سے بھی دور
یاد ہے اس کو ایک کہانی
ہے اس میں اک حور
حور ہے یے اس ملک کی رانی
ملک ہے نندیا پور
اس جنگل کو دیکھوں گا میں
جنگل سے بھی دور
حور کے ملک میں جاؤں گا میں
یعنی نندیا پور
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






