Add Poetry

نہ ایسے پیار سے دیکھو کہ جاں نکلتی ہے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

نہ ایسے پیار سے دیکھو کہ جاں نکلتی ہے
میں نہ کہوں تو مِرے منہ سے ہاں نکلتی ہے

بہت پُرانی ہے بنیاد اِس تعلق کی
جو راہ تیرے مِرے درمیاں نکلتی ہے

مجھے تو سارا مقدر کا کھیل لگتا ہے
بہار بعد میں اکثر خزاں نکلتی ہے

جہانِ عِشق میں اکثر یہ ہم نے دیکھا ہے
ہنسی کے پردے میں حسرت نہاں نکلتی ہے

وہ آہ بن کے کبھی لب پہ آ ہی جاتی ہے
ہمارے دِل سے جو برقِ تپاں نکلتی ہے

بلندیوں سے لگانا نہ قد کا اندازہ
کبھی کبھی تو زمیں آسماں نکلتی ہے

ہمارا دِل تو ہے مسکن ہی آرزوؤں کا
کب آرزو کوئی جانِ جہاں نکلتی ہے

پتہ لگائیں اگر ہم کسی کے ماضی کا
ہر اِک قدم پہ نئی داستاں نکلتی ہے

ذرا پرکھ کے تو دیکھیں ہم اپنی قسمت کو
کہ مہرباں ہے یا نا مہرباں نکلتی ہے

 

Rate it:
Views: 1258
17 Sep, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets