نہ جانے مجھ سے خوشی کیوں کتراتی ہے
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMنہ جانے مجھ سےخوشی کیوں کتراتی ہے
اس کی تلاش میں ہوں مگرمل نہ پاتی ہے
کئی دنوں سےآنکھ مچولی کھیل رہی ہے
جب اس کہ پاس جاؤں وہ بھاگ جاتی ہے
انتظار ہےکب میرے غریب خانےپہ آئےگی
خوشی سےملنے کی دل میں حسرت رہتی ہے
اورلوگوں کےگھرتوبن بلائےچلی جاتی ہے
کوئی بتائےاسے میرےستھ کیا دشمنی ہے
خوشی بنا زندگی کی گلیاں سونی سونی ہیں
جیون میں ہر سمت تیرگی ہی تیرگی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






