Add Poetry

نہیں سمجھتے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

کیوں میرے درد کو تم درد نہیں سمجھتے
میری بےبسی کو اپنی بےحسی نہیں سمجھتے

پریشان چہروں پر کرب کے آثار ہیں
کیوں اس کرب کو تم انتہا نہیں سمجھتے

جب غریب تنگ آکر گریبان چاک کرے گا
کیوں اس گھڑی کو تم انقلاب نہیں سمجھتے

بے رونق چہرے ہیں اور ویران دل
کیسے مسیحا ہو علاج نہیں سمجھتے

کارخانوں کے پہیے بند ہیں
تم ٹھنڈے چولہوں کی بجھی آگ نہیں سمجھتے

تم دریاؤں پر تو بند باندھ سکتے ہو
شاید آدمیوں کے سیلاب کو نہیں سمجھتے

بہت صبر آزما ہے تیرے وعدوں پر یقین
تم غریبوں کے صبر کی انتہا کو نہیں سمجھتے

نعروں کی سیاست سے غریبی نہیں مٹتی
تم معصوم آنکھوں کی حسرتوں کو نہیں سمجھتے

Rate it:
Views: 398
26 Aug, 2009
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets