نہیں ہے سکون بڑی عجیب حالت ہے
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiنہیں ہے سکون بڑی عجیب حالت ہے
یہ گھر میں رہتی کیسی مسافرت ہے
ہر طرف اس کا چہرہ دیکھائی دیتا ہے
کلی کو اس سے یہ کیسی مناسبت ہے
وہ اپنا ہے تو اس سے کوئی گلہ نہیں
وہ کج ادا ہے تو یہ کیسی منافرت ہے
اسے ہم نے چاہا تھا اپنا سمجھ کر
پھر ہم سے یہ کیسی مخالفت ہے
مسافر ہو تو چلے جاتے جلدی سے
آ گئے ہو تو اب یہ کیسی مراجعت ہے
ہمیں چھوڑو تم ہی تھوڑا خیال کر لو
اپنے ہی لہو سے یہ کیسی مبارزت ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






