Add Poetry

واپسی

Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasur

 بشارت کا جب در وا ہوا
میں نے سوچا
پہلے ابنی قسمت کا حال پڑھوں
واں کچھ بھی نہ تھا
جو مرا ہوتا
لہو پسینہ
جو مرا تھا
مرے رقیبوں ان کے بچوں
ان کے کتوں اور سؤروں کودرندگی‘ درندوں کی فطرت
حدت بخش رہا تھا
میں نے پھر سوچا
جنگلوں میں جا بسوں
درندوں کا وتیرا اپنا لوں
انسان تھا
جنگلوں میں کیسے جا بستا

محنت بنی آدم کا شیوا
دو فطراتیں
جنگل کا سینہ سما پاءے گا؟
کچھ نہیں کو چوم کر
میں نے
بشارت کا دروازہ بند کر دیا


 

Rate it:
Views: 290
30 Nov, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets