یہ جو وطن کے رکھوا کے ہیں
دل سب کے یہا ں پہ کالے ہیں
تہذیب جو نہ پسند ہے ہمیں
یہ سب ہی اس کے آلے ہیں
سمجھ رکھا ہے مخا فظ جن کو
ڈور دوسروں کو تھمانے والے ہیں
افلاس،غربت، بھوک،بیما ری
پر سب نے یہا ں پھیلا لے ہیں
انتظار ہے ہمیں آج بھی ان کا
جو وعدوں کو نبھا نے والے ہیں