جو وقت کے سینے میں دل بن کے دھڑکتے ہیں وہ لوگ ہی دنیا کی آنکھوں میں کھٹکتے ہیں دستور ہے جب محفل میں جام چھلکتے ہیں با ظرف مہکتے ہیں کم ظرف بہکتے ہیں