وہ جو ہم کو برا کہتے ہیں
Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, Hong Kongوہ جو ہم کو برا کہتے ہیں
 ہم ان کے حق میں دعا کہتے ہیں
 
 وہ جو نظریں چر ا کر گزریں
 اسے ہی تو سز ا کہتے ہیں
 
 بن پیئے ہی جھومتے جاؤ
 اسی ادا کو نشہ کہتے ہیں
 
 ہو بھلا تیرا جفا کے خوگر
 یہی ہم تو صدا کہتے ہیں
 
 خوں پسینے کی ہو مہک جس میں
 اسی کو من و سلویٰ کہتے ہیں
 
 دل سے جو ہوک اٹھے قیصر
 اسے صادق نوا کہتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







