وہ جھوٹ بولے تو سچ لگے ہے وہ شخص مجھ کو بھلا لگے ہے تیری زباں سے میری سمجھ تک یہ فاصلہ اِک سفر لگے ہے یہ میری غفلت ہے تیری طاقت تیری سخاوت سے ڈر لگے ہے مجھے اندھیروں میں رکھنے والے مجھے تو ۡتو باخبر لگے ہے