ٹوٹتے جام بھی تھے
Poet: عارف جمیل By: عارف جمیل, Lahore ٹوٹا میں نظامِ استحصال سے
کرچیاں بھی اُٹھا رہا ہوں میں
ٹوٹتے جام بھی تھے مجھ سے
نشے میں لُطف تو دے جاتے تھے
More Life Poetry
ٹوٹا میں نظامِ استحصال سے
کرچیاں بھی اُٹھا رہا ہوں میں
ٹوٹتے جام بھی تھے مجھ سے
نشے میں لُطف تو دے جاتے تھے