Add Poetry

ٹوپی پہنانا

Poet: Abad Ali By: Abad Ali, Karachi

مجھے شرم آتی ہے
دنیاجب انگلی اٹھاتی ہے

کبھی بدعنوانی کا الزام لگاتی ہے
کبھی دہشت گردی کی بھی صدا آتی ہے

مجھے ہنسی آتی ہے
بے غیرت حکمرانوں پر


طوق غلامی گلے میں ڈالے
کُتے کی طرح دم ہلاتے

امریکہ کے آگے سرجھکاتے
قوم کی غیرت کا مذاق اُڑاتے

ڈرونز سے معصوم کا خوں بہاتے
پاک فوج کو قربانی کا بکرابناتے

فرہنگیوں کی دھمکی پر کپکپاتے
سانحہ ایبٹ آباد پر جشن مناتے

آل پارٹیز کا ڈرامہ رچاتے
لاکھوں روپے طعام میں اڑاتے

سوئس میں اربوں ڈالر جمع کرتے
قومی بینکوں کو دیوالیہ کرتے

آئے دن بجلی کے نرخ بڑھاتے
بجلی سے ہی عوام کو محروم رکھتے

عوام پر نت نئے ٹیکس لگا کر
مہنگائی کے ڈرونز کی بمباری کرتے

روٹی ، کپڑا ، مکان کا نعرہ لگاتے
اقتدار میں سب بھول جاتے

اقتدار سے جبراً معذُول جو ہوتے
معافی مانگ کر ملک سے جلاوطن ہوتے

کوئی رائے فرار اختیار کرتا
لندن بیٹھ کر حکمرانی کرتا

سب جماعتوں کا ایک ہی نعرہ
اقتدار میں آکر ٹوپی پہنا نا

Rate it:
Views: 355
19 Oct, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets