Add Poetry

ٹھگوں کا ٹولہ

Poet: purki By: m.hassan, karachi

ٹھگوں کا ٹولہ سب ایک ہے
باہر سے الگ اندر سے سب ایک ہے

ہر دفعہ نیا راگ الاپتا ہے
منشور انکا وہی پُرانا ہے

منشور انکا لوٹو کھسوٹو ہے
عوام ان کے آگے بالکل نکھٹّو ہے

بیوقوف بنانا ان کا پیشہ ہے
اِسی میں انکے لئےپیسہ ہے

جو کچھ پانچ سالوں میں کمایا ہے
دو گُنا لُٹا کر آٹھ گُنا کما نا ہے

یہ انکا خاندانی دھندا ہے
عوام کا خون نچوڑنا ہے

انکا کوئی نہ دین دھرم ہے
یہ سب لوگ بہت بے شرم ہے

انکی جیبیں بہت گرم ہے
اسی لئے آج کل سرگرم ہے

 

Rate it:
Views: 355
09 Mar, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets