Add Poetry

پوچھیں قصور اپنا

Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONG

پوچھیں قصور اپنا یہ اجازت کہاں ہمیں
بولیں کچھ ان کے آگے یہ ہمت کہاں ہمیں

آوارگی دشت و جبل کے بعد د یکھئے
لے جائے گی یہ حالت و حشت کہاں ہمیں

بھائی نہ ہم کو آج تک کسی کی دوستی
راس آئے گی یہ پیار کی دولت کہاں ہمیں

سینے کے زخم دھل نہ سکےعمر بھر کا روگ
اوروں کے زخم د ھوئیں یہ فرصت کہاں ہمیں

اٹھوا نہ دیں وہ محفل سے تو اور کیا کریں
آداب محفل کی ہے عادت کہاں ہمیں

لکھتے ہیں ہم تو شعر دل لگی کے واسطے
ہے شہرت دنیا کی ضرورت کہاں ہمیں

اس دشت میں کھویا تھا اک چہرہ گلاب سا
ویرانے ا ب ملے گی وہ صورت کہاں ہمیں

کتابوں کے سوکھے پھولوں نے دی تھی جو کبھی
گلستاں میں ملے گی وہ سنگت کہاں ہمیں

یہ تو ہے گرفتار محبت کا ا حتجاج
ان کی بے رخی کی شکایت کہاں ہمیں

بارے اس کے ہم نے سنا تو بہت ہے
مل پائے گی لیکن وہ جنت کہاں ہمیں

ہم جل چکے ہیں آتش عشق میں اتنے
اب جلا سکے گی آتش قیامت کہاں ہمیں

کرم ہے جن پہ ان کا وہ اور ہیں قیصر
ملے گی ان کی نظر عنایت کہاں ہمیں

Rate it:
Views: 714
19 Oct, 2008
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets