پیام حق کا سنانے جو مصطفی آئے
ندا فلک سے ہوئی شاہ انبیاء آئے
یقیں ہے ہم کو بھی دیدار ہو گا ساحل کا
وہ دیکھو کشتی امت کے ناخدا آئے
ضرور آئیں گے چارہ گری کو میرے نبی
ہمارا حال کوئی بس انھیں سنا آئے
در نبی سے مرادیں سبھی کو ملتی ہیں
ہمیں یقین ہے ہم جا کے آزما آئے
حسن وہ موت ہے عمر دوام سے بہتر
در نبی پہ جبیں خم ہو اورقضا آئے