اپنا پیغام سب تک پہنچاتا رہتا ہوں
اس طرح قلم کا زور آزماتا رہتا ہوں
معاشرے سے برائیوں کو مٹانے کی خاطر
ان کے خلاف آواز اٹھاتا رہتا ہوں
جو نفرت کے تیر آتے ہیں میری سمت
میں انہیں ہنس کے سہتا رہتا ہوں
تمہیں زمانے بھر کی خوشیاں مبارک جاناں
میں غموں کے سمندر میں بہتا رہتا ہوں
کئی لوگ کاٹتے رہتے ہیں میری جڑیں
میں ہرے شجر کی صورت لہراتا رہتا ہوں
ہمیں اپنے پاک پروردگار سے ڈرنا چاہیے اصغر
میں یہ بات ہر کسی سے کہتا رہتا ہوں