ہیرو ہیں ہم یا کہ ولن معلوم ہوگیا وکی سے سبکو چال چلن معلوم ہوگیا دلدل میں ہم غلامی کے ایسے دھنس چکے اب من ہی اپنا ہے نہ یہ تن معلوم ہوگیا