Add Poetry

چلتے چلتے

Poet: Robina Tabasum By: Muhammad haris ijaz, Lahor epakistan

چلتے چلتے
جانے وہ کیوں
گھر کا رستہ بھول گئ
اس نے دیکھا
اک جنگل میں گھور اندھیرا
سناٹے میں تنہائی ہے
ردح تک کانپ اٹھی ہے جس میں
ایسی وحشت چھائی ہے
کانٹوں بھرا رستہ ہے سارا
بے پتوں کے سارے پودے
ہر اک شاخ پہ سانپ اور بچھو
ہر جھاڑی کے جھنڈ میں چھپ کر
ایک درندہ بیٹھ رہا ہے
اس سے آگے
روشن خیالی کی وادی میں
مغرب نامی جادوگر ہے
مت جانا تم آگے لڑکی
لوٹ آؤ
پاؤں لہوں سے بھر جائیں گے
زہریلے سانپوں کے ڈنک
روح کے اندر اتر
جائیں گے
تیرے گھر کے سارے اپنے
جی نہ سکیں گے
مر جائیں گے

Rate it:
Views: 828
25 Jun, 2008
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets