چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabadآج موسم دل کو بھہ گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
نمی دھوپ کی چھایا میں
سروں کے سر لگا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
تیز ہواوں کے جھونکوں میں
زلفوں کے تار ہلا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گی
نیلے امبر کی چاندی میں
شبنم کے موتی گرا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
کنول کے کھلتے پھولوں میں
رنگ ہزار کوئی سجا گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
آج موسم دل کو بھہ گیا
چھا گیا بی چھا گیا ہر سو اجالا چھا گیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






