✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Mohsin
Search
Add Poetry
Poetries by Mohsin
فریاد غم زدہ
اے کاش وقت آئے کہ تجھ سے ملنا بہانہ ہو
تجھے مل کر بتانا ہو اور یہ گیت گنگنانا ہو
چمن میں آس بلبل کو، ہمیں بھی آس ہوتجھ سے
کہ شجر میں آشیانہ ہو، تیرے دل میں ٹھکانا ہو
جرم اتنا ہوا مجھ سے، تجھے دل میں بسایا ہے
ستم گر اتنا بتا مجھ کو کہ اب کتنا گڑگڑانا ہو
تیری باتوں کی لذت سے وہ رس گھول کر ساقی
مئے چلتی رہی شب بھر اور کتنا پینا پلانا ہو
جو پی ہاتھوں سے تیرے، وہ مئے اتری نہیں ہم کو
کوئی تدبیر ہی بتلاؤ، اب بھلا کتنا ستانہ ہو
مجھے تم موت دے دینا، دروغ گوئی اگر پاؤ
تیری یادوں میں رہتے ہم، چاہے کوئی زمانہ ہو
محسن موت ہی مانگو، نہ اس سے کم کچھ بھی
کہ یہی راہ واحد ہے، اگر ان کو بھلانا ہو
ڈاکٹر محمد محسن
Copy
دل ڈوب گیا سر رم جھم
دل ڈوب گیا سر رم جھم، پر اسے نہ قرار آیا
شب الفت پر ہی وہ ستم گر، نظر ہم سے بیزار آیا
وہ ساون کے قطروں نے غسل دے دیا گلوں کو
مہک چمن میں مچل اٹھی، جو چل کہ سوئے دیار آیا
ساون کی باد و بو میں، جو دل میں اٹھے سب ارماں
کچلنے کو وہ ستم گر، نوید وصال لے کر، کیسا یار آیا؟
کیچڑ جو بارشوں سے جمع ہو ہو کر گند دکھائے
گزرا جو گند کدوں سے، لگا ترے دل کا حصار آیا
گر کنایہ دیتے پہلے، خراج محسن نہیں ہے تیرا
چلے جاتے دیکھ کر کہ، کوئی تیرے حسن کا پرستار آیا
ڈاکٹر محمد محسن
Copy
وہ کیوں یاد آتے ہیں؟
ذرا محسن بتاؤ نہ
وہ کیوں یاد آتے ہیں
کیوں اتنا ستاتے ہیں؟
کبھی وہ بن کر یادیں
وہ کی ہوئی باتیں
جب یاد آتیں ہیں، چین لوٹ جاتی ہیں
تمنا برپا ہوتی ہے،
انہی پھر سے پانے کی، انہیں اپنا بنانے کی
انہیں دل میں بسانے کی، خود کو ان پر لٹانے کی
پر جب سوچتا میں ہوں، رویہ اس بے وفا کا تو
مجھے وحشت سی آتی ہے، مجھے دہشت دلاتی ہے
وہ اس کا رقیبوں سے، یوں ہنس بول کر ملنا
ہم سے بے پرواہ ہوکر، ان سے ملن رکھنا
جب یہ لمحے یاد آتے ہیں
کیوں اتنا ستاتے ہیں؟
وہ کیوں یاد آتے ہیں؟
کیوں اتنا ستاتے ہیں؟
یوں ہوتے ہم منتظر ان کے
ہمارا ہر پل نظر ان کے
کبھی چہرے پر خوشی ہوتی مگر اشک اندر تھے
گویا سکوں میں تھے پر غم کے سمندر تھے
وہ طعنے دینے والے، تجھے سچ ہی تو کہتے تھے
کہ تیرا وہ نہیں ہے رے
اسے محبت نہیں ہے رے
اسے الفت نہیں ہے رے
وہ تجھ کو آزماتا ہے
تیرا دل دُکھاتا ہے
تجھے الّو بناتا ہے
یا تجھ کو ستاتا ہے
مگر ہم مشتاق تھے ان کے
سچے عشاق تھے ان کے
کیا غور و فکر کرتے؟
بس دل انکی نظر کرتے
مگر حقیقت جب کھلی ہے تو
ذرا محسن بتاو نہ
وہ کیوں یاد آتے ہیں؟
کیوں اتنا ستاتے ہیں؟
کیوں اتنا ستاتے ہیں؟
ڈاکٹر محمد محسن
Copy
دسمبر
غم عشق میں تو انسان بکھر جاتا ہے
عقل والا بھی یہاں نادان نظر آتا ہے
کیا ہوتا ہے ثمر جب ہو ہجر کی نظر
وصل و ہجر ہی سے تو گداز نکھر جاتا ہے
پوچھا ایام غم سے گزرنے کے مفادات ہیں کیا؟
کہا سہہ سہہ کر غم انسان افکار و فکر پاتا ہے
پوچھا سب سے بڑی عیاری محبوب ہے کیا؟
کہا اظہار وہ محبت کا کرکے مکر جاتا ہے
پوچھا آپ کو تو عشق کا تجربہ ہے بہت؟
کہا عشق میں تو وقت ٹھہر جاتا ہے
پوچھا محسن دسمبر کے بارے میں خیال ہے کیا؟
کہا دل تو گداز پاتا ہے پر جسم ٹھٹھر جاتاہے
محمد محسن
Copy
غم عشق
بزم سخن، بزم کرم، بزم ستم ہے
آباد تجھی سے تو میرے دل کا حرم ہے
نہ جائے تو جائے یہ غم فراق کا
یہ امتحان عشق میں پہلا قدم ہے
یاد کیا میں نے تجھ کو صبح شام
اس کے سوا اور کیا ابنا جرم ہے
دن نہیں گزرتا تجھ سے ملے بن
جلوہ محبوب ہی ہر غم کا مرہم ہے
رنجیدہ نہ ہو محسن اتنی سی بات پر
کہ ہاتھوں میں تیرے محبت کا علم ہے
Mohsin Ali Mohsin
Copy
فلسفہ
شعر جو خود کی تعریف میں کہا جاتا ہے
یہ دل کی خود غرضی بتا جاتا ہے
ہم تو آتے ہیں یہاں اظہار محبت کرنے
شاعری تو ہمیں عشق سکھا جاتا ہے
یوں تو دنیا میں حسین کم نہیں عشق کے لئے
پر ہر سانس تیرا منظر دکھا جاتا ہے
نکلے کیسے تیری گلی سے تو ہم کو بتا
کونہ کونہ تیری زلفوں کا منظر اٹھا جاتا ہے
جب آتا ہے فقر و فاقہ دروازے سے محسن
تو عشق خود ہی کھڑکی سے چلا جاتا ہے
Mohsin Ali Mohsin
Copy
بحر عشق و محبت سر پہ چڑھ چکا ہے
بحر عشق و محبت سر پہ چڑھ چکا ہے
میرا تو اب گھر و آنگن اجڑ چکا ہے
لکھو گے تم سرگزشت بھی توکیا لکھو گے
کہانی عشق تمہاری یہ عاشق گڑ چکا ہے
یہ چٹان تو میرے رستے میں کچھ بھی نہیں ساقی
محسن اس سے بھی بڑے طوفانوں سے لڑ چکا ہے
Muhammad Mohsin
Copy
حسن و عشق
حسن و عشق کے جھگڑے ہیں مایہ ناز
جو بچا رہا اس سے ہوا وہ ہی سر فراز
نہیں ملتا اس جھمیلے میں غم کے سوا بھی کچھ
جس نے کی محبت کھلا اسی پہ راز
جو بندش وفا تھی وہ تو چلی گئی
کی اس نے بے وفائی تھا جس کی وفا پہ ناز
ڈالا ایسا اثر اس جھگڑا عشق نے
کہ طبعیت میں محسن کی بھر گیا گداز
Muhammad Mohsin
Copy
جس سر کو آج غرور ہے یاں تاجوری کا
جس سر کو آج غرور ہے یاں تاجوری کا
کل اس پہ یہی شور ہے پھر نوحہ گری کا
آفاق کی منزل سے گیا کون سلامت
اسباب لٹا راہ میں یاں ہر سفری کا
زنداں میں بھی شورش نہ گئی اپنے جنوں کی
اب سنگ مداوا ہے اس آشفتہ سری کا
ہر زخم جگر داور محشر سے ہمارا
انصاف طلب ہے تیری بیداد گری کا
لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام
آفاق کی اس کارگہ شیشہ گری کا
ٹک میر جگر سوختہ کی جلد خبر لے
کیا یار بھروسہ ہے چراغ سحری کا
Mohsin Ali Mohsin
Copy
ملاوٹ
نہیں دوستی میں بھی صداقت نکلی
یاروں کے قلب میں بھی عداوت نکلی
سوچا شراب پی کر غم کو بھلا دیں
سالا پاکستانی شراب میں بھی ملاوٹ نکلی
Mohsin Ali Mohsin
Copy
قدر میر
میر دریا ہے سنو شعر زبانی اسکی
اللہ اللہ رے طبعیت کی روانی اسکی
مینہ تو بوچھاڑ کا دیکھا ہے برستے تم نے؟
اسی انداز سے تھی اشک فشانی اسکی
بات کی طرز کو کوئی دیکھو تو جادو تھا
پر ملی خاک میں کیا سحر بیانی اسکی
سرگزشت اپنی کس اندوہ سے شب کہتا تھا
سو گئے تم نہ سنی آہ! کہانی اسکی
متثیے دل کے کئی کر کے دیے لوگوں کو
شہر دلی میں ہے سب پاس نشانی اسکی
اب کئے اس کے جز افسوس نہیں کچھ حاصل
حیف صد حیف! کہ کچھ قدر نہ جانی اسکی
Mohsin Ali Mohsin
Copy
آخر
افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
کرتے ہیں خطاب آخر اٹھتے ہیں حجاب آخر
احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایسا
سوز تب و تاب اول سوز تب و تاب آخر
میں تجھ کو بتاتا ہوں تقدیر امم کیا ہے
شمشیر و سناں اول طاؤس رباب آخر
میخانہ یورپ کے دستور نرالے ہیں
لاتے ہیں سرور اول دیتے ہیں شراب آخر
کیا دبدبہ نادر کیا شوکت تیموری
ہوجاتے ہیں سب دفتر غرق مےء ناب آخر
Mohsin Ali Mohsin
Copy
آہ درد
کیا خوب ان کے حسن نے کام کیا
یک بندہ خاکی کو اس نے رام کیا
گزرا جب وہ یوں میری گلی سے
ٹھیک سے نہ اس نے مجھے سلام کیا
میں نے جب ان سے کرنی چاہی بات
نہ سنی میری اور نہ کلام کیا
آوارگی میں میں حد سے گزر گیا
کہ اس ظالم نے مجھے غلام کیا
نہ کہا ہم نے کہ ہم تم کو نہیں چاہتے
مگر محسن اس نے کیونکر تجھے بدنام کیا
Mohsin Ali Mohsin
Copy
غم عشق
زندہ دلی کے سوا اور کیا ملا
عشق ہے بلا اور کیا صلہ
اسباب غم عشق اب بیاں کہاں ہو
خود کو ہی ہم نے اپنی نظروں سے دیا گرا
تابندہ تیرا حسن اور یہ گھنی زلفیں
قلب محسن کو دیکھو آج اس نے دیا ہلا
Mohsin Ali Mohsin
Copy
رونا آتا نہ تھا
رونا آتا نہ تھا لیکن جدائی نے سکھا دیا
حال دل میں نے جب انہیں ابنا سنا دیا
شاعری کا جو میں آج فریفتہ ہوں
غم عشق نے ہمیں ایسا صلہ دیا
حسن محبوب کی تعریف جو یوں کی میں نے
کہ راز دار کو اپنا رقیب بنا دیا
یہ درد پہلے کہاں تھا شاعری میں میری
بس غم عشق نے یہ دل میں بٹھا دیا
آہ رے محسن غالب نے ایسا یو ہی نہیں لکھا
یقیناً ہی عشق نے اس سے ایسا لکھا دیا
Mohsin Ali Mohsin
Copy
ہمارا مستقبل
سیاست کے راز افزوں عوام کی بربادی
بڑھائے گے مہنگائی کہ گھٹانی ہے آبادی
2010 تک بنے گی ڈوکیومینٹری فلم آٹا
مہنگائی نے مارا ہے عوام کو چانٹا
2020 تک ختم کریں گے پیٹرول کی کھپت
ڈالیں گے دیکھنا ہم ایک ایسا بجٹ
کہ نہ ہونگے عوام اور نہ ہو گی انکو تنگی
کہ گھومتے ہونگے اس ملک میں فرنگی
محسن نظم میں مزاح اچھا ہے
کیا پاکستان نہ تہہ ہوگا، کلمہ سچا ہے
خدا کرے حفاظت اب تو پاکستان کی
ورنہ خوفناک ہیں چالیں سیاستدان کی
Mohsin Ali Mohsin
Copy
تمام شہر کو اپنے خلاف کر لیتے
تمام شہر کو اپنے خلاف کر لیتے
ہم اس جرم کا بھی اعتراف کر لیتے
وہ اک بار تو کہتا مجھے محبت ہے
روایتوں سے بھی انحراف کر لیتے
وہ اک بار بھی ہم سے ملا نہیں ورنہ
ہم اس کے دل کو بھی اسکے خلاف کر لیتے
Mohsin Ali Mohsin
Copy
شاہوں کی غلامی
شوق نہیں مجھ کو شاہوں کی غلامی کا
کہ میں غلام ہوں شاہوں کے شاھ (صلیٰ اللہ علیہ وسلم)کا
پسند مجھ کو نہیں دنیا اور یہ لوگ
پسند ہے مجھ کو ٹھکانہ جنت کی پناہ کا
محسن ہے میرا نام چاہوں دین کی سربلندی
ہم خود جانتے ہیں حال اپنی تباہی کا
Mohsin Ali Mohsin
Copy
Kis Mu Se Rab Ko Mu Dikhae Gey
Kis Mu Se Rab Ko Mu Dikhae Gey
K Se Hum Apney Rab Se Baat Kr Paye Gey
Kati Umer Saari Gunahoo K Daldal Ma
Ab Waqt-E-Akhir Na Janey Kha Jaye Gay
Hum Ko Tajurba Hua K Dunya Faani Ha
Is K Siwa Tum Ko Hum Kya Batae Gey
Ek Aasra Ha Merey Paas Bahisht Hasil Krney Ka
Bas Hum Ishq-E-Ahmed (Saw) Jaa Lutae Gey
Soona, Chandi Se Muhabbat Kyo Ha Hamey Mohsin
Kya Qabr Ma Ye Hamien Kaam Aaien Gey
Mohsin Ali Mohsin
Copy
Chawkhat
Elahi Teri Chawkhat Per Bhikari Ban K Aaya Hoo
Sarapa Patr Hoo Ijz-O-Nidamat Saath Laya Hoo
Bhikari Wo K Jis K Pass Jholi Na Piyala Ha
Bhikari Wo Jsi Hirs-O-Hawas Ne Mar Dala Ha
Mata-E-Deen-O-Danish Nafs K Hathoo Se Lutwa Kr
Sukoon-E-Qalb Ki Doolat Hawas Ki Bheent Charwa Kr
Luta Kar Saari Kunji Gaflatoo Ki Is Yaa K Daldal Ma
Sahara Laine Aaya Ho Terey Kabey K Aanchal Ma
Gunaho Ki Lipat Se Kainaat-E-Qalb Afsurda
Irade Mazhamal, Himmat Shakista, Hosley Murda
Kha Se Lao Taqat Dil Ki Sachi Tarjumani Ki
K Is Janjhal Ma Guzri Ha Gharyaan Zindagani Ki
Khulasa Ye K Jal Bhun Kr Apni Rooh Siyahi Se
Sarapa Patr Ban Kr Apni Halat Ki Tabahi Se
Terey Darbar Ma Laya Hoo Apni Ab Zaboo Hali
Terey Chawkhat K Laiq Har Emal Se Haath Hain Khaali
Ye Tera Ghar Terey Mehr Ka Darbar Ha Moula
Srapa Noor Ha Muhbat-E-Inbaar Ha Moula
Teri Chawkhat K Jo Aadab Hain Ma Un Se Khali Hoo
Nhi Jis Ko Saleeqa Mangney Ka Wo Sawali Hoo
Zaban Garq-E-Nidamat Dil Ki Naqiss Tarjumani Per
Khudaya Rehm Meri Is Zabaan-E-Zubani Per
K Aankhey Khushk Hain In Ko Roona Nhi Aata
Sulagtey Daag Hain Dil Ma Jinhien Dhoona Nhi Aata
Elahi Teri Chawkhat Per Bhikari Ban K Aaya Hoo
Sarapa Patr Hoo Ijz-O-Nidamat Saath Laya Hoo
Mohsin Ali Mohsin
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets