کب وہ عادت سے جان لیتے ہیں
مان رکھتے ہیں، مان لیتے ہیں
اُن کی محفل میں سب اُدھاری ہے
شان دیتے ہیں، شان لیتے ہیں
جانے والے کو کچھ نہیں کہتے
آنے والے کو آن لیتے ہیں
چُھپ کے دیکھے جو دل جلا کوئی
جان لیتے ہیں، جان لیتے ہیں
اُس کو سمجھیں مُنیبؔ ہم کیسے؟
جو زمان و مکان لیتے ہیں