اک بار پھر لٹے ہیں میرے وطن کے لوگ
شعلوں میں جل رہے میرے وطن کے لوگ
دشمن نے پھر سے ہم پے کاری ضرب لگائی
ہر آنکھ میں لہو ہے اور سانس میں دہائی
دہشت گردوں نے ہر سو وحشت سی ہے مچائی
دھماکوں میں پھر گھرے ہیں میرے وطن کے لوگ
ماؤں کے آنسوں میں طوفان اک مچا ہے
بہنوں کی سسکیوں میں کربلاء کا مرثیہ ہے
سہاگنوں کے کنگنوں کا کھنکنا بھی اب سزا ہے
ظلمت میں پس رہے ہیں میرے وطن کے لوگ
برباد ہیں شہر اور روتی ہوئی فضا ہے
فرعونیت کے جبر میں سسکتی ہوئی ہوا ہے
دن رات ہے جنوں اور ہر شخص لٹ رہا ہے
جل جل کے مر رہے ہیں میرے وطن کے لوگ
بہتے ہوئے لہونے بچوں کو رلا دیا ہے
احساس اور فکر نے سب کو سلا دیا ہے
ظالم کے اس ظلم نے فرعون کو ہلا دیا ہے
لاشوں پے دیتے پہرے میرے وطن کے لوگ
لاہور ہو کراچی پشاور ہو یا ملتان
ہر شہر کا سکوں بن جائے میری جان
رہے سدا سلامت میرا یہ پاکستان
نظریں اتارتے ہیں میرے وطن کے لوگ
اے الله میرے تجھ سے میری یہ دعا ہے
ہو جائے ختم یہ دہشت تو ہی رہنما ہے
تیرے نبی کی شفاعت کا ہر وقت آسرا ہے
دعاؤں کے صدقے جیتے ہیں میرے وطن کے لوگ