Add Poetry

شہید بے نظیر بھٹو

Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabad

خوبصورت ذہن کو خوبصورت سوچ کو مرنا نہیں چاہیے
جس دئیے سے روشنی ہو گھر میں اسے بجھنا نہیں چاہیے

قاتل کی آستینوں پر نشان ہیں خون کے
اب کے برسات میں انہیں دھلنا نہیں چاہیے

انسان تو بہت ہیں مگر ذہن کی تعمیر صدیوں میں ہوتی ہے
ایسی تہذیب کو کبھی اجڑنا نہیں چاہیے

جس خواب کی تعبیر ہو اچھی اسے ٹوٹنا نہیں چاہیے
تادم سحر اب نیند سے اٹھنا نہیں چاہیے

یہ کہہ کر لوٹ گئی بہار اپنے دروازے سے
اسے یاد کر کے موسم گل میں تمہیں رونا نہیں چاہیے

جلا رکھے ہیں تیری یاد میں فصیل شہر پر چراغ
احترام محبت میں ہواؤں کو یہاں سے گزرنا نہیں چاہیے

کروڑوں انسانوں کی آنکھوں میں امید کی کرن تھی وہ
اب اندھیروں کو آنکھوں تک بڑھنا نہیں چاہیے

Rate it:
Views: 552
03 Jan, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets