Add Poetry

کوئی سپاہی نہیں بچ سکا نشانوں سے

Poet: امن شہزادی By: Sohaim, attock

کوئی سپاہی نہیں بچ سکا نشانوں سے
گلی میں تیر برستے رہے مکانوں سے

یہ بردباری اچانک سے تھوڑی آئی ہے
کلام کرنا پڑا مجھ کو بد زبانوں سے

تمہارے ہاتھ سلامت رہیں تو شہزادے
یہ شال یوں ہی سرکتی رہے گی شانوں سے

ہماری راہ میں دیوار بن گئے وہ لوگ
جنہیں سنائی نہیں دے رہا تھا کانوں سے

تماشے یوں ہی نہیں کامیاب ہو جاتے
مکین کھینچ کے لائے گئے مکانوں سے

بہت سے شعر سنائے ہیں گنگنا کے مگر
یہ جنگ جیتی نہیں جا رہی ترانوں سے

Rate it:
Views: 635
12 Aug, 2021
More Patriotic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets