یہ آتے جاتے راستے یہ آتے جاتے لوگ
نہ جانے کہاں گم ہو جاتے ہیں کوئی نہ جانے
یہ ہنسی یہ باتیں یہ رشتے یہ ناطے یہ قافلے
سب نہ جانے کہاں گم ہوجاتے ہیں کوئی نہ جانے
یہ رواں دواں زندگی یہ کارواں اور یہ منزلیں
نہ جانے کہاں گم ہو جاتے ہیں کوئی نہ جانے