کبھی نہیں ملتے اے دوست
کھوئے ہوئے گھر، بچھڑے دوست
دوست وہی ہوتے ہیں بس
کچھی عمر کے پکے دوست
شہر ہی سارا بے گانہ
کیسے دشمن کیسے دوست
کتنی تنہائی مجھ میں
ویسے میرے کتنے دوست
بس اک محفل اور ہنسی
کون تلاشے سچے دوست
ترکِ تعلق! جی بہتر
اچھا میرے اچھے دوست